معلومات تک رسائی کا عالمی دن، DigiMAP معلومات تک رسائی کو محفوظ بنانے کے اپنے مشن میں مضبوطی سے کھڑا ہے، سبوخ سید

ہر سال دنیا بھر میں 28 ستمبر کو معلومات تک رسائی کا عالمی دن منایا جاتا ہے، DigiMAP (ڈیجیٹل میڈیا الائنس پاکستان) معلومات تک رسائی کے بنیادی انسانی حق کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اپنے مشن کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ یہ دن تمام شہریوں کو معلومات تک آزادانہ رسائی فراہم کرنے میں ڈیجیٹل اور الیکٹرانک پلیٹ فارمز سمیت میڈیا کے اہم کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے DigiMAP کے صدر سبوخ سید نے کہا کہ ڈیجی میپ پاکستان میں ڈیجیٹل میڈیا کے صحافیوں کی غیر معمولی لگن اور قربانیوں کو تسلیم کرتا ہے، جنہوں نے اظہار رائے کی آزادی اور معلومات تک رسائی کی جدوجہد کی انتھک حمایت کی ہے۔ ان اصولوں کے ساتھ ان کی انتھک وابستگی پاکستان میں جمہوریت اور شفافیت کے مقصد کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے۔
ڈیجی میپ کے صدر سبوخ سید اور سیکرٹری جنرل عدنان عامر نے معلومات تک رسائی کے عالمی دن کے موقع پر آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کے تمام متعلقہ قوانین اور ضوابط کے مناسب نفاذ کی اہمیت پر زور دیا اور اہم معلومات تک رسائی کے دوران صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان میں DigiMAP فروغ پزیر ڈیجیٹل میڈیا انوائرمنٹ کی مزید بہتری اور صحافتی اصولوں کے تحت اپنے مشن کو آگے بڑھانے میں پرعزم ہے۔ اس وژن کی حمایت ایسی پالیسیوں کی وکالت کے ذریعے کی جاتی ہے جو ڈیجیٹل میڈیا کی ترقی کو تحفظ اور فروغ دیتی ہیں، یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ ڈیجیٹل میڈیا صحافت اور ابلاغ کے مستقبل کی نمائندگی کرتا ہے۔
ڈیجی میپ کے صدر سبوخ سید نے کہا کہ “ہر ایک کو معلومات حاصل کرنے اور فراہم کرنے کا موروثی حق ہے، جو آزادی اظہار کے حق کا ایک لازمی پہلو ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا اہم معلومات کو پھیلانے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے، اور ہم اس کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
تاہم اس سال DigiMAP معلومات تک رسائی کے عالمی دن کے لیے یونیسکو کے تھیم کے مطابق ہے”معلومات تک رسائی کے لیے آن لائن جگہ کی اہمیت” کے تحت ڈیجیٹل دور کے چیلنجز اور مواقع کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے ڈیجیٹل اسپیس کے اندر معلومات کی رسائی کو اجاگر کرتا رہے گا۔
ڈیجی میپ کے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول میڈیا تنظیموں، پالیسی سازوں، اور سول سوسائٹی کو ایک مضبوط ڈیجیٹل میڈیا منظر نامے کی وکالت میں ہاتھ بٹانے کی دعوت دیتا ہے، جہاں معلومات تک رسائی کے حق کو برقرار رکھا جاتا ہے، اور صحافیوں کی آواز کا تحفظ کیا جاتا ہے۔