بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی ڈیجیٹل میڈیا پر پابندی قابلِ مذمت ہے: *DigiMAP ڈیجیٹل میڈیا الائنس آف پاکستان (DigiMAP) کا باضابطہ بیان*

ڈیجیٹل میڈیا الائنس آف پاکستان (DigiMAP) بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی یوٹیوب چینلز، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور آزاد ڈیجیٹل میڈیا آؤٹ لیٹس پر عائد کی جانے والی پابندیوں کی سخت مذمت کرتا ہے۔ اس فہرست میں نیا دور ٹی وی اور دیگر ایسے ادارے شامل ہیں جنہوں نے حالیہ دنوں میں غیرجانبدار، تحقیقی اور امن پر مبنی بیانیہ کو فروغ دیا۔

ان اداروں نے ریاستی بیانیے کی تکرار کے بجائے خطے کے پیچیدہ حالات پر متوازن تجزیہ پیش کیا اور دونوں ممالک کے درمیان بات چیت، احتیاط اور امن کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ افسوس کہ انہی کوششوں کی پاداش میں انہیں بندشوں کا سامنا کرنا پڑا۔

DigiMAP کے صدر سبوخ سید نے کہا:

“آزاد آوازوں کو خاموش کر دینا جمہوریت کو محفوظ نہیں کرتا، بلکہ اسے کمزور کرتا ہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے اعتدال پسند اور پرامن پلیٹ فارمز کو بند کرنا تنازع سے بچنے کا نہیں، بلکہ شدت پسندی کو بڑھاوا دینے کا راستہ ہے۔ یہ صرف میڈیا کا مسئلہ نہیں — یہ جنوبی ایشیا کے امن کا مسئلہ ہے۔”

نیا دور کے ایڈیٹر علی وارثی نے کہا:

“ہمارے پلیٹ فارمز پر بھارتی صارفین نے کئی بار تضحیک آمیز اور نسلی تعصب پر مبنی تبصرے کیے، لیکن ہم نے جواب میں اظہارِ رائے کی آزادی اور مکالمے کو ترجیح دی۔ بدقسمتی سے، یہی برداشت ہمیں دوسری طرف سے نصیب نہیں ہوئی۔”

DigiMAP کا ماننا ہے کہ یہ پابندیاں دراصل اظہارِ رائے کی آزادی، بین الریاستی مکالمے اور جمہوری قدروں پر کاری ضرب ہیں۔ جب ریاستیں آزاد صحافت پر پابندیاں لگاتی ہیں تو وہ ایک ایسا خلا پیدا کرتی ہیں جسے بعد میں نفرت انگیز، غیر ذمہ دار آوازیں پُر کرتی ہیں — اور اس کے نتائج سنگین ہوتے ہیں۔

ہم بین الاقوامی میڈیا رائٹس اداروں، سول سوسائٹی اور جمہوری ریاستوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس خطرناک رجحان کا فوری نوٹس لیں، کیونکہ ایسے اقدامات نہ صرف صحافت بلکہ انسانی وقار اور علاقائی امن کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

DigiMAP کھلے مکالمے، باہمی احترام اور امن کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔