خود ساختہ مہنگائی کے خلاف شہری سوشل میڈیا پر پھٹ پڑے
انتظامیہ غائب محکمہ فوڈ کے اہلکاروں نے رمضان المبارک میں قصابوں کو کھلی چھٹی دے دی
ڈیرہ اسماعیل خان:انتظامیہ غائب محکمہ فوڈ کے اہلکاروں نے قصابوں کو بھی کھلی چھٹی دے دی ۔جب کہ سرکاری نرخ اور مارکیٹ کے من مانے نرخوں میں 400 روپے کلو تک کا اضافہ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری نرخ کے مطابق بکرے کا گوشت 790 روپے جبکہ بڑا گوشت 330 روپے کلو اور بچھڑے کا گوشت 400 سے زائد فروخت نہیں کیا جاسکتا،شہر بھر کی دکانوں نے قیمت میں اضافہ رمضان سے پہلے کردیا ہے جس کے بعد اب شہر کے اکثر قصاب سرکاری نرخ سے زائد قیمت وصول کررہے ہیں تاہم ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔شہریوں کے مطابق شہر بھر میں قصابوں کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، قصاب دھڑلے سے مہنگے داموں گوشت فروخت کررہے ہیں، خریداروں کے مطابق کچھ علاقوں میں قصابوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تاہم ان پر جرمانے عائد کرکے چھوڑ دیا جاتا ہے جو وہی قصاب خریداروں سے ہی وصول کرتے ہیں۔سرکاری نرخ نامے کے مطابق بچھڑے کے گوشت کی قیمت400 روپے ہے لیکن بازار میں 500 سے 600 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے بکرے کے گوشت کی قیمت 790روپے کلو مقرر ہے تاہم شہر بھر میں 1100 سے 1200 تک قیمت پر فروخت کیا جارہا ہے،انتظامیہ اور محکمہ فوڈ ڈیرہ نے شہر کے قصابوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جس کا اثر غریب عوام پر پڑ رہا ہے متعدد بار میڈیا کی جانب سے نشان دہی کے باوجود محکمہ فوڈ کی خاموشی معنی خیز ہے ،شہر بھر میں گوشت کی غیرسرکاری من مانی قیمت پر فروخت کے علاوہ غیرقانونی ذبح شدہ جانوروں کا گوشت بھی کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے،شہر کے مختلف علاقوں میں پریشر والے گوشت کی فروخت بھی کھلے عام جاری ہے جانوروں کو ذبح کرکے پریشر کے ساتھ پانی جانور کی شریانوں میں داخل کیا جاتا ہے جس سے گوشت کا وزن بڑھ جاتا ہے کیونکہ یہ کام چھپ چھپا کر غیرقانونی مذبحہ خانوں میں کیا جاتا ہے اس لیے آلودہ پانی استعمال ہوتا ہے جس سے بیماریاں پھیل رہی ہیں شہریوں نے ڈپٹی کمشنر ڈیرہ عارف اللہ اعوان سے مطالبہ کیا کہ حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والے قصابوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ شہریوں کو سرکاری نرخ پر گوشت کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے