پشاور سے اسلام آباد موٹروے صوابی انبار انٹرچینج کے مقام پر بند

پشاور سے اسلام آباد جانے والی موٹروے (ایم-1) کو صوابی کے مقام پر انبار انٹرچینج کے قریب تمام بھاری گاڑیوں اور مقامی ٹرانسپورٹ کیلئے عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
موٹروے پولیس کے مطابق، بارش کے باعث کٹی پہاڑی کے قریب شدید پھسلن پیدا ہو گئی ہے جس کی وجہ سے یہ اقدام احتیاطی طور پر اٹھایا گیا ہے تاکہ کسی حادثے سے بچا جا سکے۔
موٹروے بندش کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ پولیس نے شہریوں سے متبادل راستے اختیار کرنے اور سفر سے قبل صورتحال سے آگاہی لینے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب، خیبرپختونخوا میں جاری شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث ہونیوالے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔پی ڈی ایم اے (صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی) کے مطابق حالیہ موسمی صورتحال میں مختلف حادثات کے نتیجے میں اب تک 323 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 273 مرد، 29 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔156 افراد زخمی ہوئے، جن میں 123 مرد، 23 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق 336 مکانات کو نقصان پہنچا، جن میں 106 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 230 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ جانی نقصان ضلع بونیر میں ہوا ہے، جہاں 209 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔دیگر متاثرہ اضلاع میں سوات، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 17 سے 21 اگست تک خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں مزید شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔اسی خطرے کے پیش نظر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع کو 89 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان فراہم کر دیا گیا ہے۔
متاثرہ اضلاع کو 800 ملین روپے کے فنڈز جاری صرف ضلع بونیر کو الگ سے 500 ملین روپے امدادی رقم جاری فراہم کردہ سامان میں ٹنٹ، بستر، چٹائیاں، مچھر دانیاں، ترپالیں، کچن سیٹ، اور جنریٹرز شامل ہیں۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں اور پہاڑی علاقوں سے دور رہیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طور پرریسکو یا ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کریں۔