ملیریا کنٹرول پروگرام میں DHO آفس اور این جی او کی ملی بھگت سے غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف، سرائیکی رہنماؤں کا احتجاج

ڈیرہ اسماعیل خان: ملیریا کنٹرول پروگرام کی جانب سےLLINs پروجیکٹ میں ملنے والی مفت مچھر دانیوں کی تقسیم میں مبینہ طور پر ہونے والی کرپشن کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ڈی ایچ او آفس اور معروف این جی او کی جانب سے بغیر کسی اشتہار کے بھرتی کیے جانے والے ڈسٹرکٹ سپروائزر کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکی رہنماؤں نے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ ملیریا کنٹرول پروگرام کی طرف سے معرف این جی او کے زیر اہتمام ڈیرہ اسماعیل خان کے عوام کے لیے ملنے والے مفت مچھر دانیوں کو متنازعہ بنا دیا گیا۔اس سلسلے میں گزشتہ روز سرائیکستان سٹوڈنٹس موومنٹ اور سرائیکستان یوتھ پارلیمنٹ کے قائدین نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کی۔ جس میں سرائیکستان سٹوڈنٹس موومنٹ اور سرائیکستان یوتھ پارلیمنٹ کے قائدین رمضان ہیبت‘نوابزدہ وجیہہ زمان‘کاشف کمال اور ایم فواد جی سمیت دیگر سماجی کارکنان نے شرکت کی۔ ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے رمضان ہیبت کا کہنا تھا کہ ملیریا پروگرام اور معرف این جی او کی طرف سے کروڑوں روپے مالیت کی لاکھوں مچھر دانیوں کی مفت تقسیم کے سلسلے میں بغیر کسی اشتہار دیئے لکی مروت کے ایک من پسند شخص کو ڈسٹرکٹ سپروائزر کی پوسٹ پر بھرتی کرنا ڈیرہ اسماعیل خان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے جس میں ڈی ایچ او آفس کا عملہ اور FPHC نامی این جی او کے عملے کا بھی اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں مفت مچھر دانیوں کی تقسیم کا ایک پروجیکٹ شروع ہونے والا ہے جس میں ایک غیر مقامی شخص کو ڈسٹرکٹ سپروائزر بھرتی کیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر مفت مچھر دانیوں کی تقسیم میں سینکڑوں افراد بھرتی کئے جائیں گے جن میں سے زیادہ تر افراد مذکورہ ڈسٹرکٹ سپروائزر لکی مروت سے بھرتی کرنا چا رہا ہے حالانکہ قانونی طور پر متعلقہ یونین کونسل کے رہائشی کے کسی اور یونین کونسل کا فرد بھرتی نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سپروائزر اس پروجیکٹ سے بچائی گئی کرپشن کی رقم سے قیمتی اراضی خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں اس لئے لسٹوں میں پہلے سے موجود مقامی لوگوں کو نکال کر ڈی ایچ او آفس کے عملے اور FPHC نامی این جی او اور ملیریا پروگرام کی اہم شخصیت کی ملی بھگت اور ان شخصیات کے ایماء پر یہ کارنامہ سرانجام دے رہے ہیں جس پر ضلعی انتظامیہ، اینٹی کرپشن سمیت تمام متعلقہ اداروں نے چپ سادھ رکھی ہے۔رمضان ہیبت کا کہنا تھا کہ مذکورہ ڈسٹرکٹ سپروائزر کو فی الفور ہٹایا جائے اور باقاعدہ اشتہار جاری کر کے میرٹ کی بنیاد پر ڈیرہ اسماعیل خان کے رہائشی و سکونتی افراد کو LLINs کے پراجیکٹ میں بھرتی کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ لکی مروت سے تعلق رکھنے والا مذکورہ ڈسٹرکٹ سپروائزر ڈیرہ اسماعیل خان میں کام کرنے والی ایک این جی او کے منیجر نے مذکورہ سپروائزر کو اپنا فرنٹ مین رکھا ہوا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان دھرتی اور عوام کے مفاد پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ اداروں نے ہمارا مطالبہ نہ مانا اور شفاف طریقے سے مذکورہ پراجیکٹ کی انکوائری سرانجام نہ دی تو سرائیکی قوم پرست بہت جلد اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے جی پی او چوک پر احتجاجی دھرنا و کیمپ لگائیں گے۔