میرن شوگر ملز ملازمین کا کم اجرت اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج، انڈس ہائی وے روڈ کو ملز گیٹ کے سامنے رکائوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا

ڈیرہ اسماعیل خان: میرن شوگر ملز ملازمین کا کم اجرت اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج، انڈس ہائیوے روڈ کو ملز گیٹ کے سامنے رکائوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیا، معاوضوں میں اضافے اور بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق میرن شوگر ملز انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کو کم اجرت اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف ملز ملازمین نے ملز انتظامیہ کے خلاف بطور احتجاج انڈس ہائیوے کو ملز گیٹ کے سامنے رکائوٹیں کھڑے کرکے بند کردیا ۔ میرن شوگر ملز کے کارکنوں کے احتجاج کے باعث مین انڈس ہائی وے ایک گھنٹہ سے زائد وقت تک بند رہی جس کے باعث صوبہ سندھ کراچی اور پنجاب کو ملانے والی بین الصوبائی مین شاہراہ پرگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ احتجاجی کارکنوں کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کم ازکم اجرت 21ہزار روپے کرنے کے نوٹیفکیشن کے باوجودہمیں 17ہزار روپے تنخواہ دی جارہی ہے جبکہ رواں ماہ کو 13روز گزرنے کے باوجود تاحال ملازمین کو ماہ جولائی کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئی ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ نے بھی ملز انتظامیہ کی زیادتیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق کم از کم اجرت21ہزار روپے دی جائے اور سابقہ تنخواہیں بھی فوری ادا کرکے ملز انتظامیہ کو کارکنوں کو بروقت تنخواہیں ادا کرنے کا پابند بنایا جائے۔ اس موقع پر مقامی پولیس اور مظاہرین کے مابین کامیاب مذکرات کے بعد مظاہرین نے روڈ کھول دیا اور پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔