ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں صوبے نے جو ترقی کی ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں کسی بھی علاقے کو ترجیح دینے کے بجائے یکساں بنیادوں پر ترقیاتی منصوبے شروع کر آئے ماضی کی حکومتوں کی جانب سے 984 ترقیاتی منصوبوں کو ادھورا چھوڑا گیا جسے انہوں نے مکمل کرایا ان کا وژن ہے کہ ادھورے منصوبے قومی خزانے کا ضیاع ہیں اس لیے انہیں بھی سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہیے انہیں بھی مکمل کرنا چائے ترجمان لیاقت شاہوانی
نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں صوبائی حکومت نے-19 2018 میں 608 ترقیاتی منصوبے مکمل کرائے جبکہ پی ایس ڈی پی20-2019 میں 272 اور سالانہ ترقیاتی پروگرام 21-2020 میں 104 منصوبے مکمل کیے گئے جو ایک ریکارڈ ہے رواں مالی سال میں 2136 ترقیاتی اسکیمات کو مکمل کیا جائے گا ان پر کام شروع کر دیاگیا ہے جن میں متعدد اسکیمات و ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز بھی ریلیز ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں کالجز۔ سکولوں کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ نئی عمارات و موجودہ عمارات میں اضافی کمروں کی تعمیر۔اسپورٹس کمپلیکس ۔کوئٹہ کی ترقی کیلئے ماسٹر پلان اور سڑک کی کشادگی آبنوشی کی اسکیمات سمیت چھوٹے بڑے ڈیمز کی تعمیر و مرمت کے علاوہ محکمہ صحت میں بنیادی ہیلتھ یونٹ سے لے کر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر تک میں کروڑوں روپے کے فنڈز سے صحت عامہ کی سہولیات کے منصوبوں پر کام جاری ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں جاری یہ ترقیاتی عمل زمینی حقائق رکھتا ہے ہے یہ صرف کاغذوں یا نعروں تک محدود نہیں عوام خود بھی اس ترقیاتی عمل کے گواہ ہیں اور صوبائی حکومت پراعتماد رکھتے ہیں ان ریکارڈ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے خالی نعروں تک محدود سیاست کرنے والی اپوزیشن کو آئندہ الیکشن میں اپنی شکست نظر آتی ہے جس کے لئے وہ صوبائی حکومت کے لیے مختلف مسائل کھڑے کرنا چاہتے ہیں لیکن انشاءاللہ فتح و کامرانی عوام کی ہوگی اور موجودہ صوبائی حکومت اپنے اس ترقیاتی عمل کو جاری رکھے گی اور اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔