وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس، اجلاس میں صوبائی وزراء، ناصر شاہ، جام اکرام ، مرتضیٰ وہاب، قاسم سومرو کے علاوہ اپوزیشن کے ایم پی ایز، بلال غفار، عبدالرشید ایم ایم اے، قاسم فخری ٹی ایل پی، حسنین مرزا جی ڈی اے، کاروباری حضرات میں زبیر موتی والا، شوکت سلیمان ایف پی سی سی آئی، ثاقب گڈلک آف کے سی سی آئی زیڈ، چیف سیکریٹری ، آئی جی پولیس، ڈی جی رینجرز، سیکریٹری صحت، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری محنت، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارہ، ڈاکٹر قیصر سجاد، پروفیسر ڈاکٹر سعید قریشی، کور 5 اور دیگر اداروں کے نمائندے بھی شریک تھے۔
وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کورونا صورتحال پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں، اس لیے اجلاس میں اراکین اپوزیشن سمیت کاروباری شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ کورونا ایک وبا ہے میں چاہتا ہوں ہم سب کی ایک آواز جانی چاہیئے اس موقع پر سیکرٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں کورونا کی تشخیصی شرح 13.7 فیصد ہوگئی ہے اور کل 45 مریض انتقال کر گئے ہیں، اس وقت 39958 مریض ہوگئے ہیں جن میں 1410 اسپتالوں میں ہیں،
کراچی میں 102 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں جب کہ 1192 کی حالت تشویشناک ہے اور ضلع شرقی میں تشخیصی شرح 33 فیصد ہے،اجلاس میں موجود ڈاکٹرز نے کہا کہ کورونا کی صورتحال بھیانک ہوتی جا رہی ہے جس سے سرکاری اسپتالوں پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انھوں نے کل علماء سے اجلاس کیا ہے اور علما کو بھی کورونا وائرس کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ کراچی میں نئی پابندیوں کے ساتھ لاک ڈاؤن 8 اگست تک ہو گا اور بعض پیداواری صنعتوں کو چھوٹ دی جائےگی۔