وفاقی نظامت تعلیمات کے سیکڈ ایمپلائیز نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ انہیں بےروزگار ہونے سے بچایا جائے۔سوموٹو ایکشن لے کر 2010ء کا ایکٹ بحال کیا جائے۔ اجلاس میں سیکڈ ایمپلائیز کی بہت بڑی تعداد کی شرکت۔ایکٹ کی بحالی کے لئے قانونی جنگ لڑنے کا عزم
اسل م آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان تین رکنی ججز کے فیصلے کے بعد وفاقی نظامت تعلیمات کے تعلیمی اداروں میں فرائض سرانجام دینے والے سیکڈ ایمپلائیز کا ایک اجلاس روز اینڈ یاسمین گارڈن میں منعقد ہوا جس میں ملازمین کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔اجلاس سے بحال شدہ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ تصدق خیام،میڈم زیبا انجم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید سبط الحسن بخاری نے خطاب کیا اورآئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں اظہار خیال کیا۔اس موقع پر تمام ملازمین نے مشترکہ طور پر چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی تین رکنی ججز کے فیصلے پر نظرثانی کرکے ہزاروں خاندانوں کو بے روزگار ہونے سے بچایا جائے۔راجہ تصدق خیام نے اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ہزاروں خاندانوں کے چولہے ٹھنڈے پڑ جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ عدالتیں تو ریلیف دیتی ہیں لیکن اس فیصلے سے ہزاروں لوگ متاثر ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ایکٹ کی بحالی کے لئے ہرفورم پر قانونی اور سیاسی جنگ لڑی جائے گی اور امید ہے کہ ملازمین کو ضرور ریلیف ملے گا۔خواتین اساتذہ کی طرف سے میڈم زیبا انجم نے اپنے خطاب میں تمام بحال شدہ ملازمین کو آپس میں اتحاد رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بحالی سے کسی کا بھی حق نہیں مارا گیا ہم دس سالوں سے تعلیمی اداروں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور اب تمام بحال شدہ ملازمین اس سٹیج پر ہیں کہ انہیں کہیں بھی جاب نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم سب نے اپنا روزگار بچانا ہے اور اس کے لئے ہم ہرقسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں ۔پیپلز پارٹی کے رہنما سبط الحسن بخاری نے کہا کہ ان لوگوں کو پیپلز پارٹی کی حکومت نے روزگار دیا تھا اور سب کو ایک ایکٹ کے تحت دوبارہ بحال کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے سپریم کورٹ کے سینیئر وکلاء سے مشاورت کا عمل جاری ہے جس کے بعد ایکٹ کی بحالی کے لئے قانونی جنگ لڑی جائے گی۔انہوں نے ملازمین کو یقین دلایا کہ پیپلز لائر فورم ہر سطح پر آپ کے ساتھ ہے اور رہے گا۔