خیبر پختونخوا کے 6 ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز اور 18 اضلاع بشمول ضم شدہ اضلاع کے بیوٹیفکیشن منصوبوں کے حوالے سے محکمہ منصوبہ بندی و ترقی خیبر پختونخوا میں جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شکیل قادر خان نے کی، اجلاس میں تمام متعلقہ ڈپٹی کمشنرز بشمول ضم شدہ اضلاع اور 6 ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی- اجلاس میں سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو اور محکمہ پی اینڈ ڈی پی پی اینڈ ایچ سیکشن چیف نے بھی شرکت کی- اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 6 ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کی بیوٹیفکیشن کا منصوبہ 2017 میں شروع ہوا منصوبے کے تحت اب تک تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں 5 ارب روپے سے زائد کے منصوبے مکمل کئے جا چکے ہیں- ڈویژنل ہیڈ کوارٹر کے بیوٹیفکیشن منصوبے کی تمام 277 سکیموں پر کام رواں مالی سال میں مکمل ہو جائے گا
منصوبوں میں تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں سڑکوں کی بحالی، سٹریٹ لائٹس، گرین بیلٹس، فٹ پاتھ، مانومنٹ، پارکس، جیمز، کھیلوں کے گراونڈز کی اپ گریڈیشن، نہروں کے اطراف بند، گلیوں کی تعمیر و مرمت اور نکاسی آب کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت ایبٹ آباد میں 37 منصوبوں، بنوں میں 64 منصوبوں، ڈیرہ اسماعیل خان میں 36 منصوبوں، کوہاٹ میں 43 منصوبوں، مردان میں 36 منصوبوں اور سوات میں 61 منصوبوں پر کام کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے 11 اضلاع اور 7 ضم شدہ اضلاع میں اضلاع کی سطح پر بیوٹیفکیشن منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ بیوٹیفکیشن منصوبے کے تحت اب تک خیبرپختونخوا کے 11 اضلاع میں 216 سکیمز منظور کرائی جاچکی ہیں جس کے لئے اس سال 40 کروڑ روپے جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ جنوری میں منصوبوں کے لیے مزید 68 کروڑ روپے جاری کر دیئے جائیں گے، 11 اضلاع میں بٹگرام، بونیر، چارسدہ، دیر لوئر، ہنگو، ہری پور، لکی مروت، مالاکنڈ، مانسہرہ، صوابی، ٹانک شامل ہیں
اس کے علاوہ 7 ضم شدہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ضم اضلاع کے بیوٹیفکیشن منصوبوں کے پی سی ون جلد جمع کرانے کی ہدایت کی گئی جس کے بعد ضم اضلاع میں بھی منصوبوں پر کام شروع ہوجائے گا ضم شدہ اضلاع کے ہر ضلع کے لئے منصوبے کے تحت چھ کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔