چیئرمین تعلیمی بورڈ تعیناتی کے خلاف ہائی کورٹ ڈیرہ بینچ میں مدعی قیصر انور کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن کا فیصلہ
ہائی کورٹ بینچ ڈیرہ نے موجودہ چئیرمین ڈیرہ تعلیمی بورڈ پروفیسر احسان اللہ کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا ہے، جب کہ محکمہ کو چیئرمین کی تعیناتی کے لیے سمری دوبارہ وزیر اعلی کو بھجوانے کی ہدایت، عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ چیئرمین ڈیرہ بورڈ کی قانون کے مطابق تعیناتی نہیں گئی لہذا سمری دوبارہ وزیر اعلی کو بھجوا کر قانون کے مطابق تقرری کی جائے، رٹ پٹیشن میں مدعی کی جانب سے یہ قرار دیا گیا کہ چیئرمین تعلیمی بورڈ کی تعیناتی کے لئے 3 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا جن میں قیصر انور، محمد الیاس اور پروفیسر احسان اللہ کے نام شامل تھے جبکہ وزیراعلی نے پہلے دو امیدوارروں کو چھوڑ کر تیسرے نمبر والے امیدوار کی تعیناتی کے آرڈر کیے اور کوئی ریمارکس بھی نہیں لکھے جو کہ میرٹ کے خلاف ہے اور اسی پر گزشتہ روز ہائی کورٹ بینچ ڈیرہ نے فیصلہ سنایا تاہم چئیرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ عدالت عالیہ نے عہدے سے ہٹانے کا نہیں کہا ہے بلکہ اس پر محکمہ سے میرٹ کے حوالے سے وضاحت طلب کی ہے کہ میرٹ کس لحاظ سے بنایا گیا جس کی وضاحت عدالت کو فراہم کی جائیں گی ان کا کہنا تھا کہ صرف ڈیرہ تعلیمی بورڈ میں ایسا نہیں ہوا پشاور تعلیمی بورڈ کے چئیرمین بورڈ کی تعیناتی کے لیے بھی دوسرے نمبر والے امیدوار کی تعیناتی کی گئی ہے اور ڈیرہ تعلیمی بورڈ کی تعیناتی تیسرے نمبر پر موجود امیدوار کی ہوئی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت عالیہ کے فیصلے کے بعد محکمہ سپریم کورٹ جاتا ہے یا عدالتی فیصلے کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنایا جاتا ہے، قیصر انور کی جانب سے معروف وکیل احمد علی عدالت میں پیش ہوئے تھے جب کہ پروفیسر احسان اللہ کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عمر فاروق، ساجد نواز سدوزئی اور معروف وکیل ثناء اللہ شمیم گنڈا پور نے عدالت میں دلائل دیئے۔