ڈویژن کے دفتر میں کیا گیا جس میں کمشنر ڈیرہ ڈویژن یحییٰ اخونزادہ کے علاوہ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ عارف ا للہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹانک اور بڑی تعداد میں ڈویژن بھر کے جید علماء اور خطیب نے شرکت کی۔وڈیو لنک اجلاس کی صدارت

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے کی جبکہ صوبہ بھر کے ڈویژنل کمشنر ز، ڈپٹی کمشنرز اور علماء کے علاوہ سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا و دیگر متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے کہا کہ ملک پاکستان کے قیام میں علماء کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے اور قیام پاکستان کے بعد جب بھی ملک پر آزمائش یا سخت وقت آیا تو علماء نے اس آزمائش میں بھرپور تعاون کیا اور ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران بھی انتظامیہ کو علماء کا مکمل تعاون حاصل رہا۔ عید اور محرم الحرام کے علاوہ دیگر تقاریب اور مساجد میں کورونا وائرس کے حوالے سے وضع کردہ احتیاطی تدابیر پر مکمل عملدرآمد دیکھنے میں آیا بلکہ ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے ملک بھر میں صوبہ خیبر پختونخوا نمایاں رہا جس کیلئے علماء کا کردار قابل تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ علماء کو معاشرے میں انتہائی اہم مقام حاصل ہے لوگ آپکو سنتے اور مانتے ہیں لہذا آپ سے درخواست ہے کہ کل جمعہ نماز کے خطبات کے دوران لوگوں میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت سے متعلق شعور و آگاہی بیدار کریں تاکہ لوگوں کو اس خطرناک اور جان لیوا وائرس کی سنجیدگی کا اندازہ ہو اور لوگ احتیاطی تدابیر ہر عمل پیرا ہو کر نہ صرف خود کو اس وائرس سے محفوظ رکھیں بلکہ اپنے متعلقین کو بھی اس آفت سے بچائیں۔اس موقع پر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن کی جانب سے بات کرتے ہوئے کمشنر ڈیرہ ڈویژن یحییٰ اخونزادہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران جہاں ڈاکٹرز، محکمہ صحت، پولیس نے فرنٹ لائن ورکرز کا کردار ادا کیا وہیں علماء نے بھی بھرپور تعاون کیا اور رمضان المبارک کے دوران نماز تراویح و دیگر نمازوں کے دوران نمازیوں میں فاصلہ برقرار رکھنے سمیت صفائی ستھرائی اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کیا گیا لہذا جس طرح پہلے تعاون کا مظاہرہ کیا گیا اسی تعاون کی اب بھی ضرورت ہے تاکہ ملکر اس آفت کا نہ صرف مقابلہ کریں بلکہ اسے شکست سے دوچار کریں۔اس موقع پر صوبہ بھر کے مختلف ڈویژنز کے علماء نے بھی خطاب کیا جس کے دوران علماء نے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ کورونا وائرس کے پہلی لہر کے دوران جو تعاون اور خدمات پیش کی گئی تھیں وہی تعاون اب بھی فراہم کریں گے کیونکہ انسانی جان انتہائی مقدم ہے اور وبائی امراض کے دوران اسلام بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا درس دیتا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ نماز کیلئے وضو گھروں سے کر کے آئیں سنت نماز اور نوافل کی ادائیگی گھروں میں کریں صرف فرض نماز کیلئے مساجد میں آئیں اور اس دوران بھی احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کریں۔بزرگ، بچے اور بیمار افراد بھی گھروں میں نماز ادا کریں۔ مدارس، مساجد و تعلیمی جامعات میں ماسک، سینیٹائزرز اور سماجی فاصلے کا دھیان رکھا جائے۔وبائی امراض و دیگر آزمائشیں اللہ تعالٰی کی طرف سے امتحان ہیں لہذا کثرت سے استغفار کریں۔ اجلاس کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی اور کورونا وباء سے جلد چھٹکارے کیلئے اجتماعی دعا کی گئی۔