ہائی کورٹ کے رجسٹرار کا دماغ خراب ہے، چیف جسٹس گلزار احمد
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار کا دماغ خراب ہے عدالتی حکم کو سنجیدہ نہیں لیا۔
منگل کو سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے رجسٹرار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا۔
وکلاء چیمبر گرانے کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی نظر ثانی اپیل پر چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کے دوران رجسٹرار ہائی کورٹ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 7 روز میں جواب طلب کیا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف ایٹ کچہری میں عدالتوں کی غیر قانونی تعمیرات کو گرا دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں کا ڈھانچہ ہماری کوششوں سے گرایا گیا، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے تو کچھ بھی نہیں کیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ توہین عدالت میں سزا ہوئی تو نااہل ہوگا اور نوکری سے بھی فارغ ہوگا۔
کیس کی سماعت 7 روز کے لئے ملتوی
سپریم کورٹ نے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ عدالت نے وکلاء کے چیمبرز گرانے اور عدالتوں کی منتقلی سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ رجسٹرار نے ہمارے احکامات کو سنجیدہ نہیں لیا، رجسٹرار نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد جونئیر افسران پر چھوڑ دیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ رجسٹرار عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہے، کیوں نہ رجسٹرار کو اس کے عہدے سے معطل بھی کر دیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ رجسٹرار کا دماغ خراب ہے۔