30واں عالمی یوم صحافت، ڈیجیٹل میڈیا الائنس آف پاکستان کی پریس ریلیز

ڈیجیٹل میڈیا الائنس آف پاکستان (DigiMAP) صحافیوں کے بے لوث کام کو سلام پیش کرتا ہے، چاہے وہ روایتی میڈیا میں فرائض ادا کر رہے ہیں، بھلے وہ عصری ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز پر کام کر رہے ہیں۔
پیشۂِ صحافت کی سر انجام دینے کے راستے میں مختلف طرح کے چیلنجز درپیش ہیں۔ لیکن صحافیوں کی جانب سے غیر محفوظ، قانونی و آئینی بندشوں اور رکاوٹوں سے بھر پُور، مبہم اور مَن مانی تشریح کے امکانات سے بھرے قانون احکام، سماجی طور پر ہراساں کرنے والے ماحول، مالی طور پر مُنھ کھولے مشکل حالات میں صحافیوں کی جانب سے دکھایا جانے والا بلند حوصلہ، عالی شان عزم اور سر بلند کردار صحافی برادری کی جان پر آیا ہوا ہے۔ ان کا بہترین پیشہ ورانہ کردار ان کے اس عزم و یقین کے سوالوں کے حوصلہ افزاء جواب دیتا ہے کہ صحافی عوامی بھلائی، خیر، فلاح اور لوگوں کے لیے وکیل ص مددگار کے طور پر اپنا آپ، اپنے خاندان، اپنے عزیزوں کا مستقبل پیش کرتے ہیں؛ پاکستان جیسے ملک میں آخر میں کہی یہ بات ایک زیادہ کرخت اور تلخ حقیقت کے طور پر سامنے آتی ہے۔
پاکستان جیسے ملک میں جہاں صحافیوں کے تحفظ و سلامتی ہمیشہ ریڈار پر رہتے ہیں، DigiMAP، اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسکو کی طرف سے اس سال کے عالمی یومِ آزادی صحافت کے اس مرکزی عالمی موضوع کی مکمل حمایت و تائید کرتا ہے، جس کی رُو سے:
“حقوق کے مستقبل کی تشکیل: اظہارِ رائے کی آزادی دیگر انسانی حقوق کی بنیاد ہے!”
ادارہ DigiMAP سے وابستہ ہم سب لوگ اور شعبۂِ صحافت سے جُڑے افراد کے لیے یہ بات انتہائی قابلِ قدر اور بہ طور ایک مرکزِ یقین موجود ہے کہ ہر اُس بات، خبر اور آواز کو عوامی خیر و بھلائی کے طور پر نمایاں اور مصدقہ طور پر پیش کیا جائے جو کسی نوع کے طاقت ور افراد، گروہوں اور طبقوں کے ذمے داروں کی پیشانی پر بَل لائے، انھیں بے چین و بے آرام کرے اور وہ ایسی باتوں کو پردے میں رکھنے اور چُھپانے کے خواہاں ہوں۔
واضح رہے کہ ضروری نہیں کہ یہ طاقت ور افراد عوامی عہدہ رکھنے والے ہی ہوں، یہ لوگ عوامی خزانے سے تنخواہیں لیتے، مراعات پاتے اور وظائف لیتے اہل کار ہوں، کارپوریشنز ہوں، بَلکہ وہ لوگ بھی ہیں جو اپنی بڑی اکثریتی تعداد کے زُعم میں ہیں، وہ جو اقلیتوں کو معاشرتی، سماجی، اور معاشی میدانوں سے بلڈوز کرنے والے اور در بدر کرنے والے ہیں، یہ زبردست قانونی یا آئینی ہتھیاروں کے ذریعے ہم نوع انسانوں اور برادریوں کو اقلیت بنا ڈالنے پر قادر ہیں۔
عوامی خیر و بھلائی کے یہ منصب صرف یہ پختہ یقین رکھنے اور بھر پُور عزم کے ساتھ کام کرنے سے ممکن ہوتے ہیں کہ اظہارِ رائے کی آزادی کا حق، دیگر تمام انسانی حقوق کا محرّکِ عمل ہے، جیسا کہ اس سال کے عالمی یومِ صحافت کے مرکزی عالمی موضوع میں بھی یہی درج ہے۔