ڈیرہ اسماعیل خان: جامعہ گومل کی سابقہ انتظامیہ کی کارستانیوں کے شکار پانچ اہلکار عدالتی حکم پر بحال،

ڈیرہ اسماعیل خان: جامعہ گومل کی سابقہ انتظامیہ کی کارستانیوں کے شکار پانچ اہلکار عدالتی حکم پر بحال، ٹیچنگ کیڈر کے طیب قادر، رفعت محمود، ثناء اللہ نیازی، عدنان خان اور عبدالمنان کو پشاور ہائی کورٹ ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژنل بینچ کے حکم پر ملازمت کی بحالی کے حکم نامے فراہم کر دئیے گئے، پانچوں ملازمین نے حاضری کرتے ہوئے اپنے اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی شروع کر دی۔ واضح رہے کہ گومل یونیورسٹی کی سابقہ انتظامیہ نے ان پانچوں ملازمین کو ملازمت سے برخاست کر دیا تھا جس پر ان ملازمین نے معروف قانون دان ثناء اللہ شمیم گنڈا پور کی خدمات حاصل کرتے ہوئے عدالت عالیہ ڈیرہ بنچ سے رجوع کیا تھا جہاں ان ملازمین کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے ان کی بحالی کے عدالت نے احکامات جاری کئے تھے تاہم موجودہ یونیورسٹی انتظامیہ بھی ان ملازمین کی بحالی میں لیت و لعل کا مظاہرہ کرتی رہی جس کی بنیاد پر ان ملازمین نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی جس پر عدالت عالیہ نے رجسٹرار کو طلب کرتے ہوئے عدالتی حکم نامے پر فوری عملدرآمد کا حکم صادر کیا جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے آج ان ملازمین کی بحالی کے آرڈر جاری کر دئیے، واضح رہے کہ اس ضمن میں عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف جامعہ گومل نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کر رکھی ہے جس کی بدولت جاری ہونے والے آج کے بحالی کے آرڈرز کو عدالت عظمی کے فیصلے سے مشروط کیا گیا ہے.