وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کو موجودہ حالات کی ضروریات اور جاسوسی اور سائبر سکیورٹی سمیت مختلف چیلنجز کے مطابق مزید موثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں داخلہ امور ، اطلاعات و نشریات ، قانون کےوزرا ، آرمی چیف ، وزیر اعلی پنجاب ، آئی ایس آئی ، ملٹری آپریشن، آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل اور اعلی سول و عسکری حکام نے شرکت کی ۔
اجلاس میں امن و امان کی صورتحال اور ملکی سلامتی کے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں ملک خاص طور پر پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے سروے آف پاکستان کے مطابق سرحدی امور کے سلسلے میں بین الصوبائی سرحد کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ۔ کمیٹی نے ڈیر غای خان اور راجن پور کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں جامع سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے پانچ سالہ منصوبے کی منظوری دی ۔
منصوبے کے تحت ان علاقوں میں پانی ، صحت ، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبے شروع ہوں گے ۔ نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیتے ہوئے اجلاس میں اب تک کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا
وزیراعظم عمران خان نے مسلح افواج ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قربانیوں اور کوششوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔