خیبر پختونخوا میں کروڑوں روپے مالیت کی گندم سرکاری گودام سے غائب ہونے پر سابق ڈی ایف سی محمود الرحمن اور موجودہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر محمد حیات معطل

ڈیرہ اسماعیل خان: کروڑوں روپے مالیت کی گندم سرکاری گودام سے غائب ہونے پر سابق ڈی ایف سی محمود الرحمن اور موجودہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر محمد حیات 90 دن کے لیے معطل

سرکاری گندم میں خردبرد ثابت ہونے پر ایک ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اور اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر ملازمت سے برخاست جبکہ خردبرد میں ملوث دو ڈی ایف سیز بھی معطل کر دیئے گئے ہیں۔
وزیر خوراک عاطف خان کا کہنا ہے کہ محکمہ میں کرپٹ عناصر کے لیے کوئی جگہ نہیں، بدعنوانی میں ملوث افراد کو نشان عبرت بنایا جائیگا اور شہریوں کو معیاری آٹے کی فراہمی کے لئے انسپکشن ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں جس کے لیے محکمہ فوڈ کو ہدایات جاری کر دی گئیں اور یہ انسپکشن ٹیمیں فلور ملز کا معائنہ بھی کریں گی، واضح رہے دامان ٹی وی اپنی تحقیقاتی رپورٹس میں سرکاری گندم کی خرید و فروخت میں گھپلوں سمیت سبسڈائز آٹے میں کرپشن اور گھوسٹ فلور ملز سمیت جعلی آٹا ڈیلرز کے بارے بھی آگاہ کر چکا ہے جس کے باعث حکومت کی جانب سے عوام کو دی جانے والی کروڑوں روپے کی سبسڈی کے ثمرات سے شہری مستفید نہیں ہو رہے۔