سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں سیالکوٹ کی راجکو نامی فیکٹری کے سری لنکن جنرل مینیجر پریانتا کمارا کو بلاسفیمی کے الزام میں مشتعل ہجوم نے قتل کر دیا۔ ویڈیو اور تصاویر ایسی ہیں جو یہاں پوسٹ کرنا ممکن نہیں۔ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لاش پر بھی ہجوم تشدد کرتا رہا اور پھر اسے نذر آتش کر دیا گیا۔ مظاہرین لبیک کے نعرے لگا رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر موجود پوسٹوں میں الزام لگایا گیا ہے کہ پریانتھا کمارا نے فیکٹری کی دیواروں پر موجود چند پوسٹروں کو پھاڑ کر پھینک دیا تھا جن پر مقدس نام اور تصاویر موجود تھے۔
پریانتھا کمارا کو نومبر 2013 میں راجکو کا جنرل مینجر بنایا گیا۔ پریانتھا کمارا سنہ 2010 میں پاکستان آیا اور لاہور اور فیصل آباد کے ٹیکسٹائل سیکٹر میں کام کیا۔ پریانتھا کمارا نے سنہ 2000 میں سری لنکا کے شہر کینڈی کے قریب واقع پیرادینیا یونیورسٹی سے پروڈکشن انجینئرنگ میں گریجویشن کی۔ پریانتھا کمارا کے لنکڈ ان پروفائل کے مطابق وہ بچوں، تعلیم، ماحولیات، صحت، غربت کے خاتمے، سائنس اور ٹیکنالوجی اور خدمت خلق میں دلچسپی رکھتا تھا۔