اسلام آباد : تہران،استنبول مال بردار ریل گاڑی کا دوبارہ آغاز ہو گیا۔ اسلام آباد سے روانہ ہونے والی مال گاڑی، پاکستان کے اندر 1990کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے تفتان کے راستے ایران داخل ہوگی جہاں زاہدان اسکا پہلا پڑاؤ ہوگا، وہاں سے مزید 2603 کلومیٹر سفر کر کے ریل گاڑی ترکی پہنچے گی جس کے بعد 1850 کلومیٹر مزید سفر اسے منزل مقصود پر پہنچا دیگا
تیرہ بوگیوں پر مشتمل پہلی ریل گاڑی میں مال ڈھونے کی گنجائش 80 ہزار ٹن ہے اور اسلام آباد سے استنبول کی مسافت 14دن میں طے ہوگی۔
افتتاحی گاڑی پر چاول، کھجور اور پاکستان کا مشہور زمانہ گلابی نمک لدا ہوا ہے۔ اس ریل سے پاکستان ریلوے کو پہلے سال سوا تین کروڑ ڈالر آمدنی کی توقع ہے۔
ترک سفیر نے امید ظاہر کی ہے کہ جلد ہی پاکستان ریلوے تینوں ملکوں کے درمیان مسافر بردار ریل چلانے کا اہتمام بھی کرے گی۔ افتتاحی تقریب میں ایران و ترکی کے سفیروں کے ساتھ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، تجارت کے لیے وزیراعظم کے مشیر رزاق داؤد اور وزیر ریلوے اعظم خان سواتی بھی موجود تھے، یاد رہے کہ اس سہ ملکی ٹرین کا افتتاح سابق صدر آصف زرداری نے 2009 میں کیا تھا اور 2019 میں اس ٹرین کو روک دیا گیا تھا اور دو سال کے بعد اسے دوبارہ چلایا جا رہا ہے۔