ڈیرہ اسماعیل خان: ٹی ایم اے ڈیرہ کے آٹھ سو سے زائد ملازمین اور پنشنرز 3ماہ کی تنخواہوں اور پنشن سے محروم، تنخواہوں اور پنشن کی عدم فراہمی پر دفاتر کی تالہ بندی اور قلم چھوڑ ہڑتال کا اعلان انتظامیہ کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان ٹی ایم اے کا مالی بحران ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا ہے،ٹی ایم اے ڈیرہ کے سینکڑوں ملازمین کو 3 ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں اور پنشنرز 2 ماہ سے پنشن سے محروم ہیں۔ ٹی ایم اے کے ایک اہلکار نے دامان ٹی وی کو بتایا کہ ٹی ایم اے افسران اور وزارت بلدیات کی جانب سے پچھلے دو ماہ سے صوبائی حکومت کی جانب سے گرانٹ کے اجراء کے بعد تنخواہوں اور پنشن کی فراہمی کا لولی پاپ دیا جا رہا ہے تاہم 3 ماہ ہو گئے ہمیں تنخواہیں نہیں دی گئیں اور پنشنرز بھی 2 ماہ سے پنشن سے محروم ہیں۔اس موقع پر انصاف سٹاف یونین اور ٹی ایم اے کلاس فور یونین کی جانب سے احتجاجاً دفاتر کی جزوی تالہ بندی اور قلم چھوڑ ہڑتال کی گئی۔ اہلکاروں نے کہا کہ ٹی ایم اے ڈیرہ میں سیاسی مداخلت اور فنڈز کی بندر بانٹ کی وجہ سے مالی مسائل میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ صوبے کی دوسری بڑی اور مالی لحاظ سے خود کفیل ٹی ایم اے ڈیرہ ہونے کے باوجود ہم سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ آئے روز تنخواہوں سے محرومی کے باعث ملازمین کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آ گئی ہے۔ اگر آئندہ 48 گھنٹے میں ملازمین کو ان کی بقایا تنخواہوں اور پنشن کی مکمل ادائیگی نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے پر مجبور ہوں گے۔