گومل یونیورسٹی میں تین روزہ دوستی لٹریچر فیسٹیول ڈیرہ اسماعیل خان چیپٹر اختتام پزیر، فیکلٹی اور طلبہ سمیت شہریوں کی تحسین

ڈیرہ اسماعیل خان: گومل یونیورسٹی قائد اعظم کیمپس میں تین روزہ دوستی لٹریچر فیسٹیول 2025 ڈیرہ اسماعیل خان چیپٹر کا انعقاد، یونیورسٹی انتظامیہ، ڈینز، فیکلٹی ،طلبہ، ادباء، شعراء ، صحافیوں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تین روزہ دوستی لٹریچر فیسٹیول میں مصنفین اور مترجمین کی گفتگو ، مختلف پینلز، مشاعرہ اور آرٹ نمائش کے ساتھ ساتھ کتاب میلہ نے رونقیں بحال رکھیں۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی رجسٹرار گومل یونیورسٹی ظاہر شاہ مروت تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی رجسٹرار گومل یونیورسٹی ظاہر شاہ مروت کا کہنا تھا کہ اس طرح کے پروگرام کا انعقاد گومل یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے جسے دیکھ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے ،اس طرح کے پروگرامز سے طلبہ میں تعلیم کے ساتھ ساتھ مثبت سرگرمیوں کارحجان پیدا ہوتا ہے۔
رجسٹرار گومل یونیورسٹی ظاہر شاہ مروت نے گومل یونیورسٹی میں فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ بھی کھولنے کا اعلان کیا۔ اس ادبی میلے میں آرٹ نمائش ،کتابوں کے سٹالز ،ادبی مشاعرہ ،اور کھانے پینے کے سٹالز بھی لگائے گئے تھے۔ تقریب میں نقابت کے فرائض ڈاکٹر آفتاب احمد اعوان نے ادا کیے۔ پہلے دن صدارتی ایوارڈ یافتہ معروف آرٹسٹ عجب خان نے شرکاء سے خطاب کیا اور ادب کے حوالے سے گفتگو کی۔ مقامی ثقافت اور ادب کی ترویج میں ریڈیو پاکستان ڈیرہ اسماعیل خان کے تاریخی کردار کے حوالے سے ہونے والے سیشن میں اعجاز قریشی اور ملک صاحب نے بطور پینل مہمان جبکہ ڈاکٹر قیصر انور نے ماڈریٹر کے فرائض انجام دیئے اسی طرح کینسر سپیشلسٹ ڈاکٹر نبیلہ جاوید نے اپنی کتاب آئو اب لوٹ چلیں زندگی کی طرف کے حوالے سے سیرحاصل گفتگو کی۔دوسرے روز ادبی میلے میں صحافت، مواد کی تخلیق اور آزادی اظہار کا طویل سیشن بھی منعقد ہوا جس میں سینئر صحافیوں اسلم اعوان اور سعید اللہ مروت نے بطور پینل مہمان جبکہ نصرت گنڈا پور نے ماڈریٹر کے فرائض انجام دیئے اس سیشن کو طلبہ کی جانب سے خوب سراہا گیا۔
پرائیڈ آف پرفارمنس صدارتی ایوارڈ یافتہ آرٹسٹ عجب خان نے آرٹ پینٹنگ اور لٹریچر کا انسانی زندگیوں پر اثرات کے حوالے سے تفصیلی اور دلچسپ گفتگو کی۔
پینل ڈسکشن میں ڈاکٹر قیصر انور اور محمد یعقوب بابڑ نے سرائیکی زبان اور نصاب و ادب کے حوالے سے بات چیت کی اور سوال و جواب کا سلسلہ بھی رکھا گیا۔
الکیمسٹ کتاب کا سرائیکی زبان میں ترجمہ کرنے والے ساجد دامانی اور قیس رضا کی دلچسپ گفتگو طلبہ کی دلچسپی کا مرکز رہی۔ تاریخ دان ،شاعر اور ناول نگار سید حفیظ گیلانی نے تاریخ پر شاندار گفتگو کی۔
تقریب میں مشاعرہ کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں معروف شاعر شہاب صفدر ،قیس رضا، مخمور قلندری اور دیگر شعراء نے داد و تحسین وصول کی ۔مصنف اور ناول نگار پروفیسر حبیب موہانہ نے طلباء کو درپیش مسائل پر گفتگو کی جبکہ لٹریچرکے حوالے سے ڈاکٹر اکرام اللہ نے خطاب کیا اور فارمیسی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شیخ عبد الرشید نے فزیکل فارمیسی کے بنیادی اصولوں پر سیر حاصل گفتگو کی۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر احسان اللہ دانش اور ڈاکٹر صائقہ صدیق دانش نے ،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ ،رجسٹرار ،ڈینز پروفیسرز، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز ،اساتذہ ،اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ،تقریب کے آخر میں معزز مہمانوں اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات تعریفی اسناد اور شیلڈز تقسیم کی گئیں ۔