ڈیرہ اسماعیل خان: سربراہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی ایک پلاٹون کو تعینات کیا جائے گا، وفاقی وزارت داخلہ نے کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری خیبر پختونخوا کو خط لکھ دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ایف سی کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وفاقی وزارت داخلہ نے کمانڈنٹ ایف سی خیبر پختونخوا کو خط لکھ دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیڑھ ہفتے قبل مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی تھی، وزیراعظم نے فضل الرحمن کے بیٹے پر حملے، اغوا کی کوشش پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ڈی آئی خان میں مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر سیکیورٹی کے لیے فرنٹیئر کانسٹیبلری کی ایک پلاٹون تعینات کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے سلسلے میں کیا ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے بعض اضلاع میں دہشت گردی کے واقعات نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، ڈیرہ اسمعٰیل خان بھی ان شہروں میں شامل ہے، جہاں بد امنی کے بڑھتے واقعات پر تمام سیاسی جماعتوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے جائیں۔ پچھلے ایک سال سے ڈیرہ سے مختلف شہروں کی قومی شاہرائوں اور رابطہ سڑکوں پر آئے روز کالعدم تنظیموں کے مسلح افراد ناکے لگاتے رہتے ہیں اور مختلف سرکاری افسران اور اہم شخصیات کی اغوائیگی اور مسافروں کے لوٹنے کے متعدد واقعات میڈیا میں رپورٹ ہو چکے ہیں۔
