ڈیرہ اسماعیل خان: ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (مردانہ)ڈیرہ ڈاکٹر مسرت حسین بلوچ نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں حکومت خیبرپختونخوا کی ہدایت کی روشنی میں داخلہ مہم کا دوسرا مرحلہ جاری ہے جس کے لیے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبر پختونخوا، ویر ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن اور سی آر ایس کے تعاون سے ماہ ستمبر داخلہ مہم میں زیادہ سے زیادہ سکولوں سے باہر طلباء کو سکولز میں داخل کرنا اور انہیں زیور علم سے آراستہ کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال ہمارا ٹارگٹ 20 ہزار طلباء کو سرکاری تعلیمی اداروں میں داخل کرانا تھا پہلے مرحلہ میں 17ہزار طلبہ کو سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلہ دیا جا چکاہے ، جبکہ تین ہزار کا ٹارگٹ انشاء اللہ دوسرے مرحلہ میں پورا کرلیا جائیگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں دامان ٹی وی سے گفتگو کے دوران کیا، انہوں نے بتایا کہ والدین اپنے بچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں ضرور داخل کرائیں کیونکہ سرکاری تعلیمی اداروں میں بہترین فرنیچر ، مفت کتب ، بجلی کے مسائل کے حل کیلئے متبادل سولر کا نظام موجود ہے جبکہ ہائی کوالیفائڈ اساتذہ کرام جن میں پی ایچ ڈی اور ایم فل اساتذہ بھی طلباء کو زیور تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ حالیہ امتحانی نتائج میں بھی سرکاری تعلیمی اداروں کے نتائج انتہائی شاندار رہے ہیں ، 110تعلیمی اداروں میں سے صرف 10تعلیمی اداروں کے نتائج 50فیصد سے کم رہے جبکہ 100تعلیمی اداروں کے نتائج 60فیصد سے زائد رہے ، ڈی ای او ڈیرہ ڈاکٹر مسرت حسین بلوچ نے کہا کہ ہم تحصیل ڈیرہ اور پہاڑ پور میں 6نئے ہائیر سکینڈری سکولز ، 4ہائی سکولز ، 6مڈل اور 6پرائمری سکولز کا قیام عمل میں لا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ضلع بھر کے مختلف کیڈرز کے ٹیچرز کیلئے 500نئے آسامیاں پیدا کی گئیں ہیں اور جلد ہی ان پر بھرتی کا عمل شروع کر دیا جائیگا۔