رنگ قبیلہ کے زیر انتظام اقبال شاہد ایوارڈ شو، پینسٹھ نوجوان آرٹسٹس کے فن پاروں کی نمائش

ڈیرہ اسماعیل خان: رنگ ہمیشہ سے انسان کی دلچسپی کا ذریعہ رہے ہیں اور جب ایک مصور ان رنگوں کو برش کی مدد سے کینوس پر بکھیرتا ہے تو مصوری کا شاہکار وجود میں آتا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان شہر گل کے ایسے ہی مصوروں کی تخلیقات کو سامنے لانے کے لیے ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں نوجوان مصوروں کو اپنا ٹیلنٹ دکھانے کا موقع ملا۔ ڈسٹرکٹ آڈیٹوریم ہال میں اقبال شاہد ایوارڈ کے تحت فن مصوری کی نمائش کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں ڈیرہ اسماعیل خان کے سینیئر آرٹسٹ حضرات سمیت 65 نوجوان آرٹسٹس نے بھی اپنے فن پارے نمائش میں رکھے۔ اس تقریب کا انعقاد آرٹسٹوں کی نمائندہ تنظیم “رنگ قبیلہ” کے زیر اہتمام کیا گیا تھا۔ تقریب کی مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان سارہ رحمان تھیں۔تقریب میں ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور سینیئر اور نوجوان مصوروں کی کاوشوں کو سراہا ۔ اس تقریب کے انعقاد کا مقصد ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے معروف آرٹسٹ اقبال شاہد کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا ۔ اس نمائش میں اپنے فن پارے پیش کرنے والے نوجوان آرٹسٹوں میں اقبال شاہد ایوارڈ بھی تقسیم کئے گئے ۔ ایوارڈ کی تقریب الگ سے منعقد کی گئی ۔ تقریب میں مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان سارہ رحمان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ آج کی تقریب میں شریک ہو کر مجھے بہت زیادہ خوشی محسوس ہو رہی ہے اور آج ڈیرہ اسماعیل خان کے فن مصوری سے وابستہ آرٹسٹوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کا ایک لطیف امیج پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے سینئر اور نوجوان آرٹسٹس کا کام دیکھ کر مجھے بڑی حیرت انگیز خوشی ہوئی ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں اس نوعیت کا ٹیلنٹ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان آرٹسٹوں کو پروموٹ کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ اپنا کردار ادا کرے گی اور انہیں اس حوالے سے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ سارا رحمان ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے سینیئر اور نوجوان آرٹسٹ واقعی تعریف کے لائق ہیں اور ان کی کاوشوں کو داد نہ دینا زیادتی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے فن مصوری سے وابستہ آرٹسٹوں نے شاہکار تخلیق کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ ان کا کوئی ثانی نہیں ہے اور ڈیرہ اسماعیل خان جیسے دور دراز اور پسماندہ علاقے میں اس نوعیت کی تقریب کا انعقاد نہ صرف خوش ائند ہے بلکہ یہاں کے ارٹسٹوں کی شاندار کارکردگی کا مظہر بھی ہے ۔ اس موقع پر ڈیرہ اسماعیل خان کے ایوارڈ یافتہ دا آرٹسٹ عجب خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرے اسماعیل خان کے فنکار اپنی صلاحیتوں کا اظہار اپنی پینٹنگز میں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس تقریب اور نمائش کا بنیادی مقصد اپنے استاد اقبال شہد کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا اور یہ اس سلسلے کی دوسری تقریب ہے انہوں نے کہا کہ نوجوان آرٹسٹوں کے فن کو فروغ دینے کے لیے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے یہ تقریب منعقد کی جا رہی ہے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے فنکاروں میں اقبال شاید ایوارڈ بھی تقسیم کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ دوسرا ایوارڈ ہے جس میں نوجوان فنکاروں کو ان کے فن کی بنیاد پر ایوارڈز دیئے جائیں گے عجب خان نے کہا کہ گزشتہ سال اس سلسلے کی تقریب ہم نے منعقد نہیں کی تھی ہماری خواہش تھی کہ اس سلسلے میں ہمارے سیاسی اکابرین اور حکومتی افسران آگے آئیں لیکن ان کی جانب سے اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی پیشرفت نہ دیکھ کر اس سال ہم نے دوبارہ یہ پروگرام اپنی مدد آپ کے تحت منعقد کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے اور یہاں کے فنکار ملکی لیول کا کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن گورنمنٹ یونیورسٹی سمیت متعدد دیگر یونیورسٹیز ہیں لیکن یہاں پہ فائن ارٹس کی کلاسز کا اجرا ابھی تک نہیں ہو سکا ہے اور نہ ہی فائن آرٹس پڑھایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہم نے اپنی تنظیم رنگ قبیلہ کے زیر اہتمام ایک سکول کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں نوجوان آرٹسٹوں کو اور اس فن سے دلچسپی رکھنے والے افراد کو باقاعدہ تعلیم دی جائے گی۔ عجب خان نے کہا کہ ہماری تنظیم رنگ قبیلہ میں شامل تقریبا ارٹسٹ اقبال شاہد کے شاگرد ہیں اور اس لیے ہم نے اپنے استاد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اقبال شاہد ایوارڈ کا اجرا کیا ہے تاکہ ہمارے استاد کا نام ہمیشہ زندہ رہے اور نئے ارٹسٹوں کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی رہے۔ اس تقریب میں ڈیرہ اسماعیل خان کے سینئر ارٹسٹ میں فاروق سیال، تنویر شہروز ،محمد شریف، شایان اور دیگر سینیئر و جونیئر ارٹسٹوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں تقریبا 65 نوجوان اور سینئر آرٹسٹس نے اپنے فن پارے نمائش کے لیے پیش کیے۔ جنہیں حاضرین نے بہت زیادہ پسند کیا اور اس تقریب کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا۔رنگ قبیلہ کے صدر شایان تقریب میں زیادہ تر ارٹسٹ جونیئر تھے جن میں سکول ،کالج اور یونیورسٹیز کی طالبات شامل تھیں اور انہوں نے اس تقریب کو اپنے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی نمائش سے ان کی صلاحیتوں کو جلا بخشنے میں مدد ملتی ہے اور ان کو اپنے کام میں نکھار پیدا کرنے کا بہترین موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں ڈیرہ اسماعیل خان کے تقریبا تمام سینیئر آرٹسٹ شریک ہیں اور وہ ہمارے کام کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے ہماری رہنمائی بھی کرتے ہیں۔ نوجوان آرٹسٹس نے اس طرح کی تقاریب کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تقاریب حکومتی اور ضلعی انتظامیہ کی سرپرستی میں ہوتی رہیں تاکہ وہ اپنے فن کو مزید بہتر بنا سکیں۔