سرکاری سکولز پوزیشنز کیوں لے گئے؟ نمبر گیم مافیا نے ان پڑھ صحافیوں اور پروپیگنڈا پیجز کی خدمات حاصل کر لیں

ڈیرہ اسماعیل خان بورڈ کے تاریخ میں پہلی بار میرٹ پر نتائج سے سالہاسال سے نمبر گیم پر قابض مافیا بائولا ہو گیا، ہمہ وقت کرایہ پر دستیاب ان پڑھ بلیک میلرز اور جھوٹ پھیلانے والے پیجز سے کنٹرولر ڈاکٹر قیصر انور کے خلاف جھوٹی مہم شروع کر دی تاہم ڈیرہ کے تعلیمی اور سماجی حلقوں نے بورڈ نتائج میں میرٹ اور شفافیت کو خوب سراہا ہے جس کا سہرا وزیر اعلی کی میرٹ پالیسی کو جاتا ہے۔ واضح رہے ڈیرہ بورڈ میں میٹرک اور انٹرمیدیٹ امتحانات 2024 کے نتائج میں سالہاسال سے پوزیشنز پر قابض مافیا آئوٹ کلاس ہونے سے بڑے بڑے نام گر چکے جس سے نمبر گیمز کرنے والوں کے مالی مفاد کو نقصان پہنچا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایڈٹ شدہ رزلٹ کی جعلی تصاویر کے ذریعے جھوٹ بیچنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے چند نام نہاد پیجز پر ڈیرہ بورڈ کی نئی ویب سائٹ ڈائون ہونے کو بھی کنٹرولر ڈیرہ بورڈ کے کھاتے میں ڈال دیا گیا جبکہ اس ضمن میں چیئرمین بورڈ کے پی ایس پریس ریلیز جاری کر چکے تھے جس میں ویب سائٹ میں جدت لا کر اجراء کرنے کا کریڈٹ چیئرمین بورڈ پروفیسر ڈاکٹر احسان اللہ، سیکرٹری بورڈ پروفیسر بخت یار اختر اور ہدایت اللہ (IT) AD کو دیا گیا تاہم نئی ویب سائٹ میں غلطیوں اور ویب سائٹ ڈائون ہونے پر کنٹرولر ڈیرہ بورڈ ڈاکٹر قیصر انور کو ذمہ دار قرار دے دیا۔ اسی طرح جعلی رزلٹ کی ایڈٹ شدہ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کر کے شفاف نتائج کو متنازعہ کرنے کی بھونڈی کوشش کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب بعض ان پڑھ افراد بورڈ کی بنیادی پالیسیوں سے ناواقف دوسرے بورڈ کے پوزیشن ہولڈرز کو ڈیرہ بورڈ کے کھاتے میں ڈال کر اپنا لچ تلنے پر لگے ہیں اور قرطبہ سکول کی پوزیشن ہولڈر طالبہ کو کنٹرولر کی بھتیجی قرار دے دیا جبکہ ڈاکٹر قیصر انور کی کوئی بھتیجی ہی نہیں ہے اور ان کے بھائی ندیم انور کے دو بیٹے ہیں۔ ڈیرہ کے تعلیمی اور سماجی حلقوں نے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور کے ویژن کے مطابق نتائج میں میرٹ اور شفافیت واپس لانے کو خوب سراہا ہے جس سے پروپیگنڈا اور جھوٹ کی فیکٹریاں بے نقاب ہوئی ہیں۔ سماجی حلقوں نے ڈیرہ کے باشعور اور پڑھے لکھے عوام سے نام نہاد بلیک میلرز اور ان پڑھ صحافیوں کی اس گھٹیا اور مذموم مہم سے خبردار رہتے ہوئے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔