اہور: تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی انتقال کر گئے، مرحوم کی نماز جنازہ 21 نومبر بروز ہفتہ صبح 10 بجے مینار پاکستان ادا کی جائے گی۔
وہ لاہور کی ایک مسجد کے خطیب تھے، نومبر 2017 میں اسلام آباد کے فیض آباد چوک میں دھرنا سے شہرت پائی۔
علامہ خادم حسین رضوی کو گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کے حق میں کھل کر بولنے کی وجہ سے پنجاب کے محکمہ اوقاف سے نکال دیا گیا تھا جس کے بعد انھوں نے ستمبر 2017 میں تحریک لبیک کی بنیاد رکھی اور اسی برس ستمبر میں این اے 120 لاہور میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں سات ہزار ووٹ حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔
مرحوم خادم حسین رضوی کا تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سے تھا۔ وہ حافظ قرآن اور شیخ الحدیث تھے. ٹریفک کے ایک حادثے میں معذور ہونے کے بعد وہ سہارے کے بغیر نہیں چل سکتے تھے اور وہیل چئیر تک محدود تھے.
وہ 22 جون 1966 کو نکہ توت ضلع اٹک میں حاجی لعل خان کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ جہلم و دینہ کے مدارس سے حفظ و تجوید کی تعلیم کے بعد لاہور میں جامعہ نظامیہ رضویہ سے درس نظامی کی تکمیل کی۔
انا للہ و انا الیہ راجعون