کورونا کے دوران ضم شدہ قبائلی علاقوں اور ٹانک میں میلے ٹھیلوں کا انعقاد مگر ڈیرہ اسماعیل خان کے 100 سال پرانے روایتی میلے کے وقت ڈیرہ دشمنی عروج پر ،
لاک ڈائون میں سب سے زیادہ متاثر غریب طبقہ اور ریڑھی بان ہوا ہے جب کہ میلوں کے دوران یہی غریب طبقہ یومیہ ہزاروں روپے اجرت کماتا ہے اسی طرح باہر سے آنے والے مہمانوں کی آمد سے ڈیرہ کی سوغات بیچنے والے ، کیٹرنگ، ہوٹلز اور ریسٹورنٹ کے ساتھ اس بار خیبر پختونخوا کی سب سے بڑی جیپ ریلی سے آٹو سیکٹر سے وابستہ افراد بھی اپنا روزگار بہتر کما سکیں گے، عوامی حلقوں کا ڈیرہ اسماعیل خان سے امتیازی سلوک ختم کر کے کورونا کے دوران حفاظتی اقدامات کے تحت سیاحتی مقامات اور میلوں کی اجازت دینے کی طرح ڈیرہ جات کے انعقاد کو بھی ایس او پیز کے تحت انعقاد کا مطالبہ کیا ہے تاکہ نچلی سطح پر روایتی کھیلوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ دیہاڑی کمانے والوں کو بہتر روزگار مل سکے اور ڈیرہ پھلاں دا سہرا کی ثقافت اور سیاحت کو فروغ ملے اور معاشی سرگرمیاں فروخت پائیں۔
#derajat2021 #AliAminGandapur #pti #KPK #DIKhan #4x4offroad