مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات درج تھے، احتجاجی ریلی کے شرکاء سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سلیکٹڈ حکومت نے ایک طرف جلسہ کی اجازت دی جب کہ دوسری جانب حکومت نے دوغلی پالیسی کے تحت پی ڈی ایم کے کارکنوں کو گرفتار کیا اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملک کو تباہ کر دیا ہے ان کے پاس ملک کو چلانے کا کوئی وژن موجود نہیں ہم جیل سے ڈرنے والوں میں نہیں ہیں ہم پی ڈی ایم کی قیادت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ملتان میں حکومت کو جلسہ کی اجازت دینے پر مجبور کیا حکومت کو بتادینا چاہتے ہیں کہ ملتان کے بعد لاہور کا جلسہ بھی ہو کر رہے گا ہم سلیکٹڈ حکمرانوں کو کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے، عمران خان مغرب اور قادیانیوں کا ساتھی ہے اس کو ہم مزید برداشت نہیں کریں گے آج اسرائیل کی بات کی جا رہی ہے اگر یہ نااہل مزید ملک پر مسلط رہا تو ملک خانہ جنگی کی طرف چلا جائے گا، جمعیت علماء اسلام اس حکومت کے خاتمے تک چھین سے نہیں بیٹھے گی ،کورونا کی آڑ میں حکومت پی ڈی ایم کے جلسوں کو ناکام کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، آج سلیکٹر اور سلیکٹڈ دونوں پریشان ہیں ہم ملک کے وفادار ہیں ہم سلیکٹر سے اپیل کرتے ہیں کہ مزید سلیکٹڈ سے ہاتھ اٹھا لے عمران کی حکومت نے کاروبار بھی تباہ کردیا ہے ملتان میں درج کی جانے والے ایف آئی آرز کو واپس لیا جائے بصورت دیگر اس کے خلاف مزید سخت احتجاج کریں گے مظاہرین نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف بھی احتجاج کیا اور اس کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔