ڈی ایچ کیو ہسپتال میں انتظامیہ کی غفلت سے نوجوان کی ہلاکت پر والدین کی پریس کانفرنس،تحریری درخواست نہیں ملی اس لیے کارروائی نہیں کی، ارشد استرانہ چیئرمین بورڈ آف گورنرز کی انوکھی منطق
ڈیرہ اسماعیل خان: تفصیلات کے مطابق ڈائیلاسسز وارڈ میں آفاق نامی نوجوان کے جاں بحق ہونے کے بعد والدہ، والد، چچا اور بھائی نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کی ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال انتظامیہ سمیت موجودہ سٹاف اور ڈاکٹروں نے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا ہے بجلی جانے کے بعد ڈائیلاسسز مشین ہمیں ہاتھ سے چلانے کا کہا گیا، بجلی کی بندش اور زندگی و موت کی کشمکش میں موجود مریضوں کی مشینوں کا ایسے بند ہونا ان کا قتل کرنے کے مترادف ہے جس میں ایم ٹی آئی کی موجودہ انتظامیہ شامل ہے، بچے کی حالت خراب ہونے پر آکسیجن بروقت نہیں دیاگیا، ہم ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومت اور دیگر اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ ایم ٹی آئی چیرمین ارشد استرانہ، انچارج ڈاکٹر شوکت سیال دیگر ڈاکٹروں اور سٹاف کے خلاف کارروائی کریں، ہم غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتےہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ایم ٹی آئی نے ہسپتال کو جو قصاب خانہ بنایا ہے اس سے مزید بچے متاثر نہ ہوں، دوسری جانب ارشد استرانہ چیئرمین بورڈ آف گورنرز نے اپنے ایک بیان میں میڈیا کے بعض نمائندوں سے کہا کہ آفاق کے لواحقین نے غفلت برتنے یا کارروائی کی کوئی تحریری درخواست نہیں دی لہذا وہ ڈائیلاسسز وارڈ میں بجلی جانے کے بعد جنریٹر نہ چلنے پر کچھ نہیں کر سکتے، سیاسیوں کے قریبی عزیزوں کو پروٹوکول نہ دینے پر سٹاف کی حاضریاں لگوانے والے چیئرمین کی ایسی وضاحت پر سول سوسائٹی اور عوامی حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایم ٹی آئی کو ختم کرنے کے مطالبہ کو دہرایا ہے، تاکہ عوام کو اس عذاب سے نجات ملے
