ڈیرہ اسماعیل خان: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی گورنر فیصل کریم کنڈی کو آخری وارننگ
تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی ڈیرہ کے ایک مقدمہ میں عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں گورنر خیبر پختونخوا کے گزشتہ رات دیئے گئے بیان پر انہیں مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ تم میرے خلاف بیلو دی بیلٹ گفتگو کررہے ہو، مینڈیٹ کے ساتھ آیا ہوں، اوقات میں رہو، تمہارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، تمہارے پاس آئینی عہدہ ہے، سیاسی گفتگو سے اجتناب کرو، دوبارہ ایسا سیاسی بیان دیا تو گرانٹ اور گاڑی کا تیل بند کر کے گورنر ہائوس سے نکال باہر کروں گا، اس لیے بس ٹاٹا بائے بائے کیا کرو، اپنی اوقات میں رہو ایسا نہ ہو گورنر ہائوس کو عوام کیلئے کھول دوں اور عجائب گھر بنادوں اور تمہیں 2 کمروں میں شفٹ کر دوں گا، اس بار معاف کر رہا ہوں اگلی بار نہیں کروں گا۔وہ تھانہ سٹی ڈیرہ کے درج مقدمہ میں ایڈیشنل سیشن جج ڈیرہ کی عدالت میں عبوری ضمانت لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ،انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ، مجھے وزیر اعلی کے طور پر استثناء حاصل ہے لیکن اس کے باوجود میں تھانہ سٹی ڈیرہ کے ایک مقدمہ میں عبوری ضمانت لینے خود عدالت میں پیش ہوگیا ہوں ۔
خبیر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا یہ ردعمل اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا تھا کہ گورنر راج کی باتیں کرنے والے اپنی نااہلی سے پریشان ہیں، میں کبھی بھی گورنر ہائوس کو سیاست کا گڑھ نہیں بنائوں گا، انہیں خوف ہے کہ شاید میں گورنر راج لگا دوں گا لیکن میں ایسا نہیں کروں گا، گورنر ہائوس پر قبضہ کرنا ہے تو آ جائو خود کو آزما لو، اسلام آباد میں بھاگنے کیلئے ہائی وے مل گیا تھا لیکن یہاں نہیں ملے گا بلکہ میں سڑکوں پر گھسیٹوں گا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے صوبے کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ وزیر اعلیٰ بنے ہیں عوام کی خدمت کریں، عوام کی فلاح و بہبود کے لیے تمام اقدامات کریں گے، صوبے کی بہتری کیلیے سب کے ساتھ مل کر کام کریں گے، ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے لیکن علی امین گنڈا پور کو باور کرواتا ہوں بدمعاشوں سے ڈیل کرنا مجھے آتا ہے، اگر گورنر ہائوس کی طرف دیکھا تو سڑکوں پر گھسیٹوں گا۔
قبل ازیں 9 مئی کو ایک جلسہ عام سے خطاب میں بھی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ گورنر راج لگائیں گے تو ہم گورنر ہائوس پر قبضہ کر لیں گے، پھر وزیر اعلیٰ ہائوس اور گورنر ہائوس دونوں ہمارے ہوں گے، یہ دھمکیاں ان کو دو جو کرسیوں کے بھوکے ہیں، قوم پر مسلط لولے لنگڑے گھوڑے جن کے گھروں میں حرام کا مال ہے، یہ دھمکیاں ان کو دو، میں وزیر اعلیٰ کی کرسی کیلئے خاموش نہیں رہوں گا ان کو گورنرشپ خیرات میں ملی ہے جیسے مولانا فضل الرحمن کے بیٹے کو سابقہ حکومت میں وزارت خیرات میں دی گئی تھی ان لوگوں کو میرا مقابلہ کرنے کے لیے عہدے دیئے جاتے ہیں میں منتخب نمائندہ ہوں اور پچانوے فیصد عوام کا اعتماد لے کر آیا ہوں۔