اسلام آباد 15 فروری2023ء پٹرول کے بعد گیس بم بھی گرا دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے عوام پر ایک ساتھ مہنگائی کے 2 ایٹم بم گرا دیے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے گیس کے نرخوں میں 113 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔ بتایا گیا ہے کہ گیس مہنگی ہونے سے گھریلو صارفین پر زیادہ بوجھ پڑے گا۔ گھریلو سمیت مختلف شعبوں کے گیس صارفین کیلئے 16 سے 113 فیصد تک گیس مہنگی کی گئی ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کی ایڈوائز پر حکومت نے گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ کیا، حکومتی فیصلے کے تحت اب گھریلو صارفین کیلئے گیس کے 12 سلیب ہوں گے۔ بتایا گیا ہے کہ جہاں ایک جانب گیس مہنگی کی گئی ہے، وہاں گیس صارفین پر فکسڈ چارجز کا بھی بوجھ ڈالا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے تمام گھریلو گیس صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کر دیے ہیں۔
اس فیصلے کے تحت گیس استعمال نہ کرنے کی صورت میں بھی ہر صارف کو ہر ماہ 500 روپے ادا کرنا ہوں گے۔
پروٹیکٹڈ صارفین کو ماہانہ 50 روپے فکسڈ چارجز جبکہ جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کو ماہانہ 500 روپے ادا کرنا ہوں گے۔ جبکہ 2 روز قبل ہی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جنوری سے جون 2023 تک گیس نرخوں میں اضافے کی منظوری دی تھی، نرخوں میں اضافہ گھریلو، کمرشل اور پاور سیکٹر کیلئے کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب حکومت نے پٹرول کی قیمت میں بھی یکدم بڑا اضافہ کر دیا ہے۔
وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گراتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 22 روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے 20 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 20 پیسے اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 68 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔