علی امین گنڈا پور کا انتخابی نشان تبدیل کیے جانے کا معاملہ، ریٹرننگ آفیسر این اے 44 معطل الیکشن کمیشن نے نیا آر او مقرر کر دیا

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے ملکہ کا نشان واپس لے کر بوتل کا نشان الاٹ کرنے پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) طارق محمود معطل، الیکشن کمیشن نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ایف اینڈ پی) سید گلفام عباس شاہ کو ریٹرننگ آفیسر این اے 44 مقرر کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹس میں یہ بات آئی کہ این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان کے ریٹرننگ افسر نے مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے حلقے کے ایک امیدوار کا انتخابی نشان بلاجواز تبدیل کیا۔کمیشن نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ابتدائی تحقیقات کرائیں جس میں یہ بات ثابت ہو گئی کہ مذکورہ ریٹرننگ افسر نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔کمیشن نے فوری کاروائی کرتے ہوئے مذکورہ ریٹرننگ افسر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) کو تبدیل کرتے ہوئے سید گلفام عباس شاہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ایف اینڈ پی) ڈیرہ اسماعیل خان کو این اے 44 میں بطور ریٹرننگ افسر تعینات کر دیااور چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو مذکورہ ریٹرننگ افسر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) کی فوری معطلی اور اُسے اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔علاوہ ازیں کمیشن نے مذکورہ افسر کے خلاف باضابطہ انکوائری کے لیے صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخواہ کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو چھ ایام میں اپنی رپورٹ جمع کرانے کی پابند ہو گی۔ واضح رہے کہ دو روز قبل پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے علی امین گنڈا پور کی اپیل پر الیکشن کمیشن کو حکم جاری کیا گیا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 112، پی کے 113 اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 44 پر ملکہ کا نشان واپس الاٹ کیا جائے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے کارروائی کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کو تبدیل کر دیا ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے اے ڈی سی طارق محمود کو معطل کر دیا گیا ہے۔